Mah e Rajab Mein Tabarak Ki Niyaz Ka Hukum

رجب میں نیاز - کیا رجب میں تبارک کی نیاز کرسکتے ہیں؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2446

تاریخ اجراء: 22رجب ا لمرجب1445 ھ/03فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   تبارک کی نیاز جو رجب کے ماہ میں کی جاتی ہے ،کرنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ماہ رجب میں لوگ میٹھی روٹیاں پکا کر ان پر سورۂ ملک کی تلاوت کرتے ہیں اور ان میٹھی روٹیوں کو میت کی جانب سے صدقہ و خیرات کرتے ہیں ۔اس کو عوامی اصطلاح میں  تبارک کی روٹی یا نیاز کہاجاتا ہے ۔ یہ چونکہ ایصال ثواب ہی کی صورت ہے جو بلا شبہ جائز ہے ،اس میں کوئی حرج نہیں ۔

   بہار شریعت  میں ہے :”ماہ رجب میں بعض جگہ سورہ ملک چالیس مرتبہ پڑھ کر روٹیوں یا چھوہاروں پر دم کرتے ہیں اور ان کو تقسیم کرتے ہیں اور ثواب مردوں کو پہنچاتے ہیں یہ بھی جائز ہے ۔“(بہار شریعت ،ج03،حصہ 16،ص 643، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم