Kya Aulad Ke Amal Ki Khabar Faut Shuda Waldain Ko Pahunchti Hai ?

کیا اولاد کے اعمال  کی خبرفوت شدہ والدین  تک پہنچتی  ہے  ؟

مجیب:مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:Fam-373

تاریخ اجراء:29 شوال المکرم 1445ھ/ 08 مئی 2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں  کہ  کیا کسی شخص کے فوت شدہ والدین کو معلوم ہوتا  ہے کہ ان کے بچے کیا اچھا اور برا عمل کر رہے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

                                                                                     جی ہاں  آدمی کے سب اعمال کی خبر اس کےفوت شدہ والدین کوپہنچتی ہے، وہ  اپنی اولاد  کے نیک اعمال  دیکھ کر خوش  ہوتے ہیں اور برے اعمال سے رنجیدہ ہوتے ہیں۔

   حدیث مبارکہ میں ہے کہ آدمی کے اعمال اس کے ماں باپ پر بھی پیش کیے جاتے ہیں،چنانچہ  الجامع الصغیر میں ہے:”تعرض الأعمال یوم الأثنین والخمیس علی ﷲ وتعرض علی الأنبیاء وعلی الآباء والأمهات یوم الجمعۃ فیفرحون بحسناتهم وتزداد وجوههم بیاضاً وإشراقاً فاتقوا ﷲ ولاتؤذوا موتاکم“ترجمہ: پیر اور جمعرات کو اللہ تعالیٰ  کی بارگاہ میں اعمال پیش کیے جاتے ہیں اور انبیائے کرام علیہم السلام اور آباء و امہات پر جمعہ کے دن اعمال پیش کیے جاتے ہیں، چنانچہ انبیائے کرام امت کے نیک اعمال اور والدین اپنی اولاد کے نیک اعمال سے خوش ہوتے ہیں اور ان کے چہرےروشن اور سفید ہوجاتے ہیں، لہٰذا اللہ  عزوجل سے ڈرو اور اپنے فوت شدگان کوتکلیف مت دو۔(الجامع الصغیرفی احادیث البشیروالنذیر،جلد 1،صفحہ  199،رقم الحدیث:3316،دار الکتب العلمیہ، بیروت)

   فتاوی رضویہ میں  والدین کی وفات کے بعداولادپرآنے والے والدین کےحقوق بیان کرتے ہوئے امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان قادری رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” سب میں سخت تر وعام تر ومدام تریہ حق ہے کہ کبھی کوئی گناہ کرکے انہیں قبرمیں ایذا نہ پہنچانا،اس کے سب اعمال کی خبر ماں باپ کوپہنچتی ہے، نیکیاں دیکھتے ہیں، توخوش ہوتے ہیں اور ان کاچہرہ فرحت سے چمکتا اوردمکتاہے، اور گناہ دیکھتے ہیں تو رنجیدہ ہوتے ہیں اور ان کے قلب پرصدمہ ہوتاہے، ماں باپ کایہ حق نہیں کہ انہیں قبرمیں بھی رنج پہنچائے۔‘‘(فتاوی رضویہ،جلد 24،صفحہ 392،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم