مجیب:ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری
مصدق:مفتی محمد قاسم عطاری
فتوی نمبر:Aqs-723
تاریخ اجراء:10شعبان المعظم1437ھ/18مئی2016ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے
ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے
میں کہ لوگوں میں مشہور ہے کہ 14شعبان المعظم فوت شدہ افراد کی
عید ہوتی ہے اور اس کو مردہ عید کہتے ہیں اور روحیں
اپنے گھروالوں کے پاس آتی ہیں ،اسی وجہ سے مختلف انواع
کے کھانے بنا کر لوگ فاتحہ وغیرہ کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔
اس بارے میں آپ رہنمائی فرمائیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
14شعبان المعظم کو فوت
شدہ افراد کے لیے عیدکا دن کہنے کی شرعاً کوئی اصل نہیں اور روحوں کا گھر وں
پر آنے کے بارے میں بعض روایات میں منقول ہے کہ شب براءت
،عید کے دن ،جمعہ اور عاشورہ وغیرہ ایام میں روحیں
اپنے گھروں کی طرف آتی ہیں اور ان سے ایصال ثواب
کا تقاضا کرتی ہیں،لہذا اس دن فاتحہ کا اہتما م کرکے ایصال ثواب
کرنا بھی جائز ومستحسن عمل ہے۔
یاد رہے کہ ایصال ثواب کے لیے مختلف
کھانوں کا اہتمام کرنا ضروری نہیں ہے ،بلکہ صدقہ خیرات
،اسی طرح غریبوں کی مدد یا کسی بھی طرح کے
نیک اعمال(تلاوت قرآن پاک ،نوافل ،درود شریف ،ذکراللہ
وغیرہ) کرکے بھی ایصال ثواب کیا جاسکتا ہے اور جو کھانے
کا انتظام کرکے فاتحہ دلاتے ہیں، وہ بھی جائز و مستحب ہے اور اس
میں کوئی ممانعت نہیں۔
اعلی
حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فتاویٰ
رضویہ میں فتاویٰ امام نسفی کے حوالے سے لکھتے
ہیں :’’ارواح المومنین یاتون فی کل
لیلۃالجمعۃ و یوم الجمعۃ۔۔۔‘‘یعنی بے شک مسلمانو ں
کی روحیں ہر جمعہ کی رات اور دن کو اپنے گھر آتی
ہیں ۔آگے خزانۃ
الروایات کے حوالے سے لکھتے ہیں:’’عن ابن عباس اذا کان یوم عید او یوم جمعۃ او
یوم عاشوراءو لیلۃ النصف من الشعبان تاتی ارواح الاموات
یقومون علی ابواب بیوتھم
فقولون ھل من احد یذکرنا ھل من احدیترحم علینا ھل من احد
یذکر غربتنا‘‘یعنی
ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، جب عید ،جمعہ یا
عاشورہ کا دن یا شب براءت آتی ہے ،تو میتوں کی
روحیں اپنے گھروں کے دروازوں پر کھڑی ہوتی ہیں اور
کہتی ہیں کہ کیا کوئی ایسا ہے، جو ہمیں
یاد کرے ،ہم پر رحم کھائے اور ہماری بے آسودگی یاد
کرے ۔(فتاوی رضویہ، جلد09، صفحہ653، رضا
فاؤنڈیشن، لاھور)
نوٹ!فتاویٰ
رضویہ،ج 9 میں امام اہلسنت ،امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ
نے اس موضوع پر مکمل رسالہ بنام’’اتیان
الارواح لدیارھم بعدالرواح‘‘تحریر
فرمایا ہے ،اس کا مطالعہ مفید رہے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مزارات اولیاء پر چادرچڑھانے کا حکم
کیا پہلے پیرکے انتقال کےبعد مرید دوسرے پیر سے مرید ہوسکتا ہے؟
غیر نبی کے ساتھ ”علیہ السلام“لکھنے کاحکم؟
اللہ تعالی کو سلام بھجوانا کیسا ہے؟
بزرگوں کےنام پرجانور کھلے چھوڑنا کیسا ہے؟
میت ،چہلم اور نیاز کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
دعا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کووسیلہ بنانا کیسا؟
اگر صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سے میلاد شریف کی محافل منعقد کر کے یومِ ولادت منانا ثابت نہیں تو کیا ایسا کرنا ناجائز ہوگا؟