Jin Ko Durust Quran Parhna Nahi Aata Un Ka Parha Hua Isal e Sawab Karna

جن کو درست قرآن پڑھنا نہیں آتا، ان کا پڑھا ہوا ایصالِ ثواب کرنا

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1336

تاریخ اجراء: 18جمادی الثانی1445 ھ/01جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی کے فوت ہونے پر ایصالِ ثواب کے لئے عورتیں  قرآنِ پاک پڑھتی ہیں اور انہیں صحیح سے پڑھنا نہیں آتا، ایسے پڑھے ہوئے قرآن کا ثواب میت کو ایصالِ ثواب کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ  درست قرآن پڑھنا سیکھنے حتی کہ اتنی تجویدسیکھنا کہ ہر حرف دوسرے حرف سے صحیح ممتاز ہو، فرض عین ہے ، ورنہ نماز بھی باطل ہوجاتی ہے ۔ یونہی قرآنِ پاک  اگر تجویدکے مطابق پڑھنے کے بجائے اس طرح  کی  غلطی  کرتے ہوئے پڑھا جائے جس سے معنی تبدیل ہوجائیں ،حروف میں امتیاز نہ رہے تو اس پر ثواب نہیں ملے گابلکہ اس طرح کی غلطیاں کرنے والا اپنے  نامہ اعمال میں  وبال داخل کرتا ہے۔ اور ایصال ثواب فقط نیکیوں کا ہوتاہے لہٰذا درست قرآن پڑھ کر ہی ایصال ثواب کیاجاسکتاہے ۔ اگر درست قرآن پڑھنے پر قدرت نہ ہوتو دیگر نیک اعمال مثلاً قرآن چھونا، دیکھنا، غریبوں کو کھاناکھلاناوغیرہ کی نیکیوں کاایصال مردے کو کیاجائے اور درست قرآن پڑھنے کی کوشش فوراً شروع کردینی چاہیے تاکہ اپنی آخرت خراب نہ ہو۔

   مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ”تلاوت قرآن کی برکتیں“ کا یہ اقتباس بھی ملاحظہ فرمالیں:”قرآنِ کریم کی تِلاوت کرنے والے پر اللہ عزوجل کی  رحمتوں کی بارش بھی اسی وَقْت ہوگی جبکہ وہ صحیح معنوں میں قرآنِ کریم پڑھناجانتا ہوگا۔ ہمارے مُعاشرے میں لوگ جدید دُنیوی تعلیم حاصل کرنے،اِنگلش لینگویج ،کمپیوٹر اور مختلف کورسز  کے لئے تو ان سے مُتَعَلِّق اِداروں میں بھاری فیسیں جمع کروانے سے نہیں کَتراتے،مگرافسوس صَدکروڑ افسوس!علمِ دین سے دُوری کے باعث دُرُسْت اَدائیگی کے ساتھ فی سبیل اللہ قرآنِ پاک پڑھنے کی فُرصت تک نہیں ۔ یادرکھئے !جو لوگ صحیح مَخارج کے ساتھ قرآنِ پاک پڑھنا نہیں جانتے، وہ ثواب کمانے کے  بجائے  گُناہ کے مُرتکب ٹھہرتے ہیں۔

   حضرت سَیِّدُناانس بن مالک رضی اللہ  عنہ فرماتے ہیں: بہت سے قرآن پڑھنے والے ایسے ہیں کہ( غلط پڑھنے کی وجہ سے) قرآن ان پر لَعْنت کرتا ہے ۔(احیاء العلوم ،ج۱،ص۳۶۴)

   میرے آقااعلیٰ حضرت امام احمد رَضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں: ”اتنی تجوید (سیکھنا)کہ ہر حَرف دوسرے حرَف سے صحیح مُمتاز ہو، فرضِ عین ہے۔بغیر اس کے نماز قَطْعاً باطل ہے۔ (فتاوٰی رضویہ ج۳ ص ۲۵۳)(تلاوتِ قرآن کی برکتیں، صفحہ 18)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم