Imam Abu Hanifa Ko Imam e Azam Kehne Ki Wajah

امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کوامام اعظم کہنا

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1448

تاریخ  اجراء:10شعبان المعظم1444 ھ/03مارچ2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

    ہم اہلسنت امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کو امام اعظم کہتے ہیں،کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ امام اعظم تو صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔اس کا کیا جواب دیا جائے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

    ایسی جگہوں میں یہ صفات محض اپنے ایک دائرہ اثر میں ہی مفہوم ہوتی ہیں۔ لہذا امام ابو حنیفہ کو امام اعظم کہا جائے تو اس کایہ مطلب نہیں کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑے امام ہیں۔ بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ائمہ فقہاء میں سب سے بڑے امام ابو حنیفہ ہیں۔ اگرچہ عمومی معنی میں سید الانبیا صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم افضل الخلق اور امام کل مخلوقات ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے  جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑے سچے بھی ہیں ، سب سے بڑھ کر حق و باطل میں فرق فرمانے والے اور سب سے زیادہ بہادر بھی ہیں۔ مگر جب حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو صدیق اکبر،سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو فاروق اعظم اور سیدنا علی المرتضی کو حیدر کرار کہا جاتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ معاذ اللہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ کر سچے ،فاروق اور بہادر ہیں؛ بلکہ یہاں اس کا مطلب یہ ہے کہ صحابہ کرام کی جماعت میں ان صفات میں ایک خاص امتیاز ان حضرات کو حاصل ہے۔ رضی اللہ تعالی عنہم۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم