مجیب: ابوالحسن
ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1400
تاریخ اجراء: 23رجب المرجب1444 ھ/15فروری2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جس
گھرمیں کوئی نہ رہتاہو،وہاں ہمارےنبی صلی اللہ علیہ
وسلم کی روح مبارک موجودہوتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حضورعلیہ الصلاۃ والسلام کی روح مبارک مسلمانوں
کےگھروں میں تشریف فرماہوتی ہے،اسی بناپرعلماء
نےتصریح کی ہےکہ جب کوئی شخص کسی ایسےگھرمیں
جائے،جہاں کوئی نہ ہو،تواسےچاہیےکہ یوں سلام کرے، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّـھَاالنَّبِیُّ ،(اےنبی آپ پر سلام ہو)۔
چنانچہ شرح الشفاللقاضی عیاض مع شرح ملاعلی
قاری میں ہے:"(اذادخلتم
بیوتا،ان لم یکن فی البیت احد،فقل السلام علی النبی ورحمۃ اللہ
وبرکاتہ)ای لان روحہ علیہ السلام حاضرفی بیوت اھل
الاسلام"جب تم گھرمیں
جاؤ،اگر گھرمیں کوئی نہ ہو،تویوں کہو:السلام علی
النبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،اس لیےکہ حضور علیہ
الصلاۃ والسلام کی روح مبارک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف
فرماہوتی ہے۔ملخصاً(شرح الشفاللقاضی عیاض مع
شرح ملاعلی قاری ،ج2،ص116. 117، مطبوعہ: بیروت)
بہارشریعت میں ہے:"اگر ایسے مکان میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہو: اَلسَّلَامُ
عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن فرشتے اس سلام کا جواب دیں گے۔یا اس طرح کہے: اَلسَّلَامُ
عَلَیْکَ اَیُّـھَاالنَّبِیُّ
کیونکہ حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ
وسلم کی روح مبارک مسلمانوں کے گھروں
میں تشریف فرما
ہے۔"(بہارشریعت،ج3،ص453، مطبوعہ:مکتبۃ
المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مزارات اولیاء پر چادرچڑھانے کا حکم
کیا پہلے پیرکے انتقال کےبعد مرید دوسرے پیر سے مرید ہوسکتا ہے؟
غیر نبی کے ساتھ ”علیہ السلام“لکھنے کاحکم؟
اللہ تعالی کو سلام بھجوانا کیسا ہے؟
بزرگوں کےنام پرجانور کھلے چھوڑنا کیسا ہے؟
میت ،چہلم اور نیاز کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
دعا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کووسیلہ بنانا کیسا؟
اگر صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سے میلاد شریف کی محافل منعقد کر کے یومِ ولادت منانا ثابت نہیں تو کیا ایسا کرنا ناجائز ہوگا؟