Gair Nabi Ke Saath "Alaihi Salam" Likhne Ka Hukum ?

غیر نبی کے ساتھ ”علیہ السلام“لکھنے کاحکم؟

مجیب:مفتی قاسم  صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Sar:5185

تاریخ اجراء:18محرم الحرام1438ھ/20اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ غیر نبی کے ساتھ ”علیہ السلام“لکھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

سائل :ندیم شریف (فیصل آباد)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    انبیاء و ملائکہ علیہم الصلوة والسلام کےعلاوہ کسی کے ساتھ بالاستقلال” علیہ السلام“ لکھنا جائز نہیں البتہ تبعا لکھنے میں حرج نہیں۔ میں حرج نہیں۔  میں حرج  میں حرج  میں حرج م

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم