مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری
فتوی نمبر: WAT-1497
تاریخ اجراء: 23شعبان المعظم1444 ھ/16مارچ2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر ہم کسی کو ایصالِ ثواب کر دیں،
تو کیا ہمارے نامہ اعمال میں کچھ نہیں رہے گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مسلمانوں کو ایصالِ
ثواب کرنا نہایت مستحسن عمل ہے، جس کو ایصال کیا جائے، اسے بھی
پہنچتا ہے اور ایصالِ ثواب کرنے والا بھی اجر
وثواب سے محروم نہیں رہتا، اس کے عمل کا اجر اس کے لئے بھی باقی
رہتا ہے، بلکہ جتنے افراد کو ایصال کیا جائے، ان سب کی گنتی
کے برابرایصال کرنے والے کو بھی نیکیاں ملتی ہیں
۔
رد المحتار علی الدر المختار میں ہے”وقدمنا في الزكاة عن التتارخانية عن المحيط الأفضل لمن
يتصدق نفلا أن ينوي لجميع المؤمنين والمؤمنات لأنها تصل إليهم ولا ينقص من أجره
شيء. اهـ“ترجمہ:ہم
کتاب الزکوٰۃ میں بحوالہ محیط تاتارخانیہ کے حوالے
سے ذکر کر آئے کہ نفلی صدقہ کرنے والے کے لئے افضل یہی ہے کہ وہ
تمام مؤمنین و مؤمنات کو ثواب پہنچانے کی نیت کرے کہ انہیں
ثواب پہنچتا ہے اور اس پہنچانے والے کے اجر میں بھی کمی نہ ہوگی۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحج،باب الحج
عن الغیر،ج 2،ص 595،دار الفکر،بیروت)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ
اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” قول فیصل وسخن مجمل
درین باب آنست کہ ایصال ثواب وہدیہ اجر بامواتِ مسلمین
باجماع کافہ اہلسنت وجماعت امریست مرغوب ودر شرع مندوب“ترجمہ: اس باب میں
قول فیصل او ر اجماع کلام یہ ہے کہ مسلمان مُردوں
کو ثواب پہنچانا اور اجر ہدیہ کرنا ایک پسندیدہ اور شریعت
میں مندوب امر ہے جس پر تمام اہل سنت وجماعت کا اجماع ہے۔(فتاوی رضویہ ،ج 9،ص 571،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” لاکھوں ہو تو
لاکھوں کوا تنا ہی ثواب پہنچے گا اور قاری کا ثواب کم نہ ہوگا ، بلکہ
بعدد اموات ترقی کرے گا۔ حدیث میں ہے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ
وسلم فرماتے ہیں : ”من قرأ الاخلاص احدی عشر مرۃ ثم
وھب اجرھا للاموات اعطی من الاجر بعدد الاموات“یعنی جو
سورہ اخلاص گیارہ بار پڑھ کر اموات مسلمین کو اس کاثواب بخشے بعدد
اموات اجر پائے۔(فتاوی رضویہ،ج 9،ص 631،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خاں رحمۃ اللہ تعالی
علیہ فرماتے ہیں:”ہر شخص کو افضل یہی کہ جو عمل صالح کرے
اس کا ثواب اولین وآخرین احیاء واموات تمام مومنین
ومومنات کے لیے ہدیہ بھیجے سب کو ثواب پہنچے گا اور اُسے اُن سب
کے برابر اجرملے گا۔(فتاوی رضویہ،ج 9،ص 617،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مزارات اولیاء پر چادرچڑھانے کا حکم
کیا پہلے پیرکے انتقال کےبعد مرید دوسرے پیر سے مرید ہوسکتا ہے؟
غیر نبی کے ساتھ ”علیہ السلام“لکھنے کاحکم؟
اللہ تعالی کو سلام بھجوانا کیسا ہے؟
بزرگوں کےنام پرجانور کھلے چھوڑنا کیسا ہے؟
میت ،چہلم اور نیاز کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
دعا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کووسیلہ بنانا کیسا؟
اگر صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سے میلاد شریف کی محافل منعقد کر کے یومِ ولادت منانا ثابت نہیں تو کیا ایسا کرنا ناجائز ہوگا؟