Ek Din Ke Bache Ko Bait Karwana

ایک دن کے بچے کو بیعت کروانا

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2433

تاریخ اجراء: 04رجب ا لمرجب1445 ھ/16جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ایک دن کے بچے کو بھی بیعت کروایا جا سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! ایک دن کے بچے کو بھی اس کے ولی مثلا والد کی اجازت سے بیعت کروایا جا سکتا ہے۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”ایک دن کا بچہ بھی اپنے والی کی اجازت سے مرید ہو سکتا ہے۔(فتاوی رضویہ،ج 26،ص 578،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم