پروموشن پر ٹریٹ دینے کا حکم

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آفس میں پروموشن(Promotion) پر ٹریٹ (Treat) دینی پڑتی ہے، کیا یہ جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پروموشن وغیرہ پر یا ویسے ہی اگر دوست آپس میں مل کر رضامندی کے ساتھ ایک دوسرے کو کھانا کھلاتے ہوں تو جائز ہے،کبھی کسی نے کھانا کھلا دیا کبھی کسی نے کھلا دیا آپس میں انڈراسٹینڈنگ (Understanding)سے یہ معاملہ ہوتا ہے تو کوئی حرج نہیں جبکہ ایک دوسرے کو عار نہ دلائی جائے ایک دوسرے کو شرمندہ نہ کیا جائے۔

    ہاں اگر ایسی صورت ہو کہ نہ کھلانے پر دیگر کی طرف سے عار دلائی جائے گی شرمندہ کیا جائے گا اور کھلانے والا شرمندگی سے بچنے کے لئے مجبوراً کھلاتا ہےتو یہ کھانا رشوت کے حکم میں ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم