خون کی خرید و فروخت کرنا کیسا؟

مجیب:مفتی علی اصغر مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ستمبر/ اکتوبر2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائےکرام  اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض بلڈ بینک (Blood bank) والے خون کی خرید و فروخت کرتے ہیں ان کا خون کی خرید وفروخت کرنا کیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    خون کی خریدوفروخت ناجائز و گناہ و باطل ہے۔ ہاں اگر مریض کوحاجت و ضرورت کی حالت میں بغیر پیسوں کے نہیں ملتاتو اس کو یا اس کے لواحقین کو خریدنا جائز ہے لیکن بیچنے والے کے لئے یہ پیسے حلال و طیب نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم