Goodwill کا عوض طلب کرنا کیسا؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض اوقات شراکت داری میں اس طرح ہوتا ہے کہ اگر کاروبار نقصان میں جارہا ہو تو پرانے پارٹنر کاروبار کو بہتر بنانے کے لیے نئے پارٹنر کو شامل کرتے ہیں تو نیا پارٹنر پرانے پارٹنر سے کہتا ہے کہ مارکیٹ میں میری گُڈ وِل (Goodwill)زیادہ ہے اس لیے مثال کے طور پر اگر میں ایک لاکھ بزنس میں لاؤں تو مجھے ڈیڑھ لاکھ کا کیپیٹل دیا جائے یعنی اسکا حق پچاس ہزار اضافی بڑھایا جائے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     پوچھی گئی صورت میں محض گُڈ وِل (Goodwill)کی بنیاد پرکیپیٹل میں اضافہ کروانا شرعاً درست نہیں کیو نکہ گُڈ وِل (Goodwill)کی حیثیت ایک منفعت کی سی ہے یہ کو ئی مال نہیں ہے کہ جس کے عوض میں کچھ لیا جائے۔ لہٰذا نئے پارٹنر کا کیپٹل اتنا ہی شو (Show)کریں گے جتنا اس نے دیا ہے اگر ایک لاکھ کا کیپیٹل ہے تو ڈیڑھ لاکھ شو (Show)کرنا جائز نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم