Rickshaw Me Musafir Apna Saman Bhool Jaye To Kya Hukum Hai?

 

رکشے میں مسافر اپنا سامان بھول جائے تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1716

تاریخ اجراء:20ذوالقعدۃالحرام1445ھ/29مئی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں آٹو رکشہ چلاتا ہوں،  میرے رکشہ میں ایک مسافر اپنا سامان بھول گیا، اس میں سبزی وغیرہ کھانے کی چیزیں ہیں، معلوم نہیں کہ کون شخص بھول کر گیا ہے ، اب میں اس سامان کا کیا کروں ، کھانے کی چیزیں اپنے استعمال میں لا سکتا ہوں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسافروں کاجو سامان آپ کو اپنے رکشے سے ملے ، وہ لقطہ کے حکم میں ہے اور لقطہ کا حکم یہ ہے کہ اصل مالک کی تلاش کے لئے ممکنہ حد تک تشہیر کی جائے مثلاًجہاں سے اٹھایا ،یونہی جہاں ڈراپ کیا، وہاں معلومات مل سکتی ہوں، تو وہاں پتا کیا جائے، کچھ انتظار بھی کیا جائے کہ ممکن ہو مالک خود رکشے والے کی تلاش میں ہو، تو اسے مل جائے، لیکن اس کے باوجود اگر کسی طرح مالک کا پتا نہ چلے، تو یہ سامان اپنے پاس حفاظت کے ساتھ اتنی مدت تک رکھیں کہ غالب گمان ہوجائے کہ اب مالک  اس سامان کو تلاش نہیں کرتا ہوگا۔ ہاں اگر چیز جلد خراب ہونے والی ہو، جیسے پھل،سبزی وغیرہ تواس کی حفاظت فقط اتنی مدت تک کرنا لازم ہے کہ خراب نہ ہوں، مذکورہ دونوں صورتوں میں جب مدت پوری ہوجائے،  تو آپ کو اختیارہے کہ اٹھائے ہوئے مال کی مزید حفاظت کریں اگر اس مال کو باقی رکھا جاسکتا ہو، یا مالک کی طرف سے کسی شرعی فقیر ، مسکین کو صدقہ کردیں  یاکسی مصرفِ خیرمیں صرف کردیں، یونہی اگر آپ خودشرعی فقیر ہیں، تو مدّتِ مذکورہ تک اعلان و حفاظت کے بعد اپنےاستعمال میں بھی لاسکتے ہیں، مسکین کودینے یامصرفِ خیرمیں استعمال کرنے کے بعداگرمالک آگیا،تو مالک کو اختیارہوگا کہ اس صدقہ کوجائزکرے یا نہ کرے اگر جائز کردے، تو  ثواب پائے گااورجائز نہ کیا اور وہ چیزموجودہے، تو اپنی چیزلے لے اوراگر باقی نہ رہی ہو ، توتاوان لے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم