Zameen Builder Ki Milkiyat Mein Na Ho Tu Plot Ya Flat Ki Booking Karwana Kaisa ?

زمین بلڈر کی ملکیت میں نہ ہو تو پلاٹ یا فلیٹ کی بکنگ کروانا کیسا ؟

مجیب: مفتی ابومحمد علی اصغر عطّاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلے کے بارے میں کہ بلڈر کے پاس جب ہم پلاٹ یا فلیٹ کی بکنگ کرواتے ہیں تو بعض اوقات جگہ اس کی ملکیت میں نہیں ہوتی تو کیا ایسی بکنگ کرواسکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں فلیٹ کی بکنگ کرواناتو جائز ہے کیونکہ یہ بیع استصناع ہے یعنی آرڈر پر چیز بنا کر دینا اس میں پایا جاتا ہے لہٰذا اس میں کوئی حرج نہیں۔

   لیکن قانونی طور پر بلڈر کے لئے اگر یہ ضروری ہو کہ وہ پلاٹ کا مالک بننے سے پہلے پروجیکٹ کا اعلان نہیں کر سکتا تو ایسے میں بلڈر کو قانونی پابندی  کرنا ضروری ہوگا۔

   واضح رہے کہ یہ مسئلہ فلیٹ بک کروانے کا ہے کیونکہ اس میں میکنگ کا عمل پایا جاتا ہے ۔اسی لئے یہ رعایت موجود ہے کہ فلیٹ کا اس وقت موجود ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ بنا کر دئیے جائیں گے۔ لیکن پلاٹ کی خرید و فروخت کا مسئلہ اس سے جدا ہے کہ پلاٹ خریدتے وقت یہ دیکھنا ضروری ہے کہ وہ پلاٹ بیچنے والے کی ملکیت میں ہو اور وہ آپ کے پلاٹ کی حدودِ اربعہ متعین کرکے دے کہ یہ آپ کا پلاٹ ہے۔ یعنی نقشے میں پلاٹ نمبر ، گلی نمبر ، فیز / کالونی / سیکٹر وغیرہ سب چیزیں متعین ہوں اور بات نقشے تک محدود نہ ہو ، بلکہ حقیقت میں بھی اسی طرح ہو کہ اگر آپ پلاٹ پر کھڑے ہو کر دیکھنا چاہیں ، تو آپ وہاں کھڑے ہو کر معلوم کر سکتے ہوں کہ یہ پلاٹ آپ خرید رہے ہیں۔

   لیکن اگر پلاٹ بلڈر کی ملکیت میں ہی نہ ہو یا خریدتے وقت معلوم ہی نہ ہو کہ کون سا پلاٹ خریدا ہے تو یہ صورت جائز نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم