Video Ya Tasveer Bana Kar Website Ko Bechna Kaisa ?

ویڈیو یا تصویر بنا کر ویب سائٹ کو بیچنا کیسا ؟

مجیب: مفتی ابو محمد علی اصغر  عطاری  مَدَنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ مارچ2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کچھ لوگ ویڈیوز یا تصاویر شوٹ کرکے اسے کسی ویب سائٹ وغیرہ پر بیچ دیتے ہیں۔ ایسا کرنا کیسا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر جاندار کی تصویر ہو اور اس کا پرنٹ نکال لیا جائے تویہ جائز نہیں۔

   البتہ اگر ڈیجیٹل تصویر یا ویڈیو ہے تو یہ بھی ایک پراڈکٹ ہے اور اسے بھی ہمارے عرف میں مال سمجھا جاتا ہے اور اس پر بھی وقت اور سرمایہ خرچ ہوتا ہے لہٰذا مال ہونے کی وجہ سے اس کی خرید و فروخت بھی جائز ہے لیکن اس میں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ اس میں کوئی غیر شرعی یا غیر اخلاقی مواد نہ ہو ، مقاصدِ شریعت کے خلاف کسی بات پر مشتمل نہ ہو۔ لہٰذا پہلے مفتیانِ کرام سے رہنمائی لے لی جائے کہ اس مواد پر مشتمل تصویر اور ویڈیو بیچنا درست ہے یا نہیں ؟ اور شرعی رہنمائی کی روشنی میں ہی کام کریں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم