Musalman Ka Hinduon Ke Tehwar Par Un Ko Bakre Bechna

مسلمان کا ہندووں کے تہوارپران کوبکرے بیچنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1492

تاریخ اجراء: 21شعبان المعظم1444 ھ/14مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ابھی ہندؤوں کا کوئی تہوار ہے جس میں وہ کالے رنگ کے بکرے لیا کرتے ہیں ،ہمارے ایک مقتدی ہیں وہ بکرے خرید کر لاتے ہیں اور ہندؤوں کو بیچتے ہیں تو ان کا ایسا کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دریافت کی گئی صورت میں ان کا غیر مسلموں کو بکرے بیچنا جائز ہے  بشرطیکہ   ناجائز میں معاونت کی نیت نہ کرے  ،اس لیے کہ  معصیت اس کے عین کے ساتھ قائم نہیں ہے ، جانور کا جائز استعمال بھی موجود ہے مگر اس کو بتوں پر چڑھانا یا غیراللہ کے نام پر ذبح  کرنا  فاعل مختار کا فعل ہے جو گناہ کی نسبت بیچنے  والے مسلمان سے منقطع کر دے گا۔لہذا مسلمان اپنے مال سے غرض رکھے اور تعاون کی نیت نہ کرے تو حرج نہیں ۔سیدی امام اہلسنت  ،امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن سے سوال ہوا کہ مسلمان کو ہندو مردہ جلانے کے لئے لکڑیاں  بیچنا جائز ہے یانہیں ؟ تو اس کےجواب میں آپ نے ارشاد فرمایا:" لکڑیاں  بیچنے میں  حرج نہیں  "لان المعصیۃ لاتقوم بعینہا" (کیونکہ معصیت اس کے عین کے ساتھ قائم نہیں  ہوتی۔ ت) مگر جلانے میں  اعانت کی نیت نہ کرے اپنا ایک مال بیچے اور دام لے"(فتاوی رضویہ،جلد17، صفحہ168،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   مزید اسی میں ایک مقام پر سوال ہواکہ:

   " اگر مسجد کے احاطہ میں کوئی درخت پھولوں کا ہو اور وہ ٹھیکہ کسی ہندو کو دیا جائے اور وہ پھول بُتوں پرچڑھائے جائیں، اور اس کا پیسہ عمارت مسجدمیں لگانا، روشنی وغیرہ میں صرف کرنا درست ہے یانہیں؟ "

   تو اس کے جواب میں آپ نے ارشاد فرمایا:" ٹھیکہ دینا حرام ہے اور اس کا روپیہ حرام، پھر بتوں پر چڑھانے کے نیت سے ہو تو اور سخت، اور اگریہ نہیں بلکہ ہندو کا مال اس کی رضاسے ایک نام عقد کے حیلہ سے حاصل کرنا ہو، اور ان پھولوں کے توڑنے کے لئے کافر کا مسجد میں آنا جانا نہ ہو تو حرج نہیں، اور وہ روپیہ مسجد میں لگاسکتے ہیں "(فتاوی رضویہ، جلد19،صفحہ538،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم