Jandar Ki Tasveer Wale Kapre Ki Kharid o Farokht Ka Hukum

جاندار کی تصویر والے کپڑے کی خرید و فروخت کا حکم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-467

تاریخ اجراء: 21جمادی الاخری1443ھ/25جنوری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہمارا کپڑے کا کاروبار ہے، تو کیا ہم جاندار کی تصویر والا کپڑا  خریداور بیچ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی جاندار کی تصویر ،جس میں اس کا چہرہ موجود ہو اور اتنی بڑی ہو کہ زمین پر رکھ کر کھڑے ہو کر دیکھیں، تو اعضاء کی تفصیل ظاہر ہو، اس طرح کی تصویر جس کپڑے پر ہو، اس کپڑے کا پہننا، پہنانا اور خریدنا، بیچنا سب ناجائز و حرام اور گناہ ہے۔ہاں ایسے کارٹون وغیرہ کہ  جن کا حقیقی وجود نہیں ہوتا وہ مستثنی ہیں،کہ اگروہ  کپڑے پربنے ہوئے ہیں ،تو ایسے کپڑے کی خریدوفروخت کرنے میں حرج نہیں ،جبکہ کوئی اورشرعی خرابی نہ ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم