Hundi Ke Zariye Raqam Bhejna Kaisa ?

ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوانا کیسا؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2483

تاریخ اجراء: 05شعبان المعظم1445 ھ/16فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہنڈی کے  ذریعے    رقم بھجوانا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      ہنڈی قانونا جرم  ہے اور ہر وہ قانون جس  کی خلاف ورزی میں  خود   کوذلت  ورسوائی  کا سامنا کرنا پڑے یا رشوت دینی پڑے شرعا بھی  منع ہے ۔ہنڈی  بھی  ایسا ہی  قانونا  جرم ہے کہ  خلاف ورزی کی صورت  میں خود کو ذلت پر  پیش کرنا یا  رشوت دے کر جان چھڑانا پایاجاتا ہے،  لہذا اس کی  اجازت نہیں۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” کسی ایسے امر کاارتکا ب جو قانوناًناجائز ہواور جرم کی حد تک پہنچے شرعابھی ناجائز ہوگا کہ ایسی بات کے لئے جرم قانونی کامرتکب ہوکر اپنے آپ کوسزااور ذلت کے لئے پیش کرناشرعابھی روانہیں۔“(فتاوی رضویہ ،ج 20،ص 192،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم