Ghalla Roknay ki Jaiz o Najaiz Soorten

غلہ روکنے کی جائزوناجائزصورتیں

مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1088

تاریخ اجراء:20صفرالمظفر1444 ھ/17ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں پانچ لاکھ کا اناج سٹور کر رہا ہوں اس نیت سے جب  اچھا ریٹ ملے گا تو میں بیچ دوں گا ابھی ہمارے علاقے میں لوگوں کو غلہ کی ضرورت پوری ہو چکی ہے یہ جو خریداہے یعنی جو ہم سٹور کر رہے ہیں دو یا تین مہینے کے لئےہے ۔ایسا کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   احتکار یعنی غلہ روکنا منع ہے اور سخت گناہ ہے اور اس کی صورت یہ ہے کہ گرانی کے زمانہ میں غلہ خریدلے اور اُسے بیع نہ کرے بلکہ روک رکھے کہ لوگ جب خوب پریشان ہوں گے تو خوب گراں کرکے بیع کروں گااوراگر یہ صورت نہ ہو بلکہ فصل میں غلہ خریدتاہے اور رکھ چھوڑتا ہے کچھ دنوں کے بعد جب گراں ہو جاتا ہے بیچتا ہے یہ نہ احتکار ہے نہ اس کی ممانعت۔لہذا دریافت کی گئی صورت میں جب لوگوں کی ضرورت پوری ہونے کے بعد غلہ خریدا گیا ہے تو اسے سٹور کرنا جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم