Electrician Ka Kam Paison Mein Cheez Kharid Kar Ziyada Bill Banwana

الیکٹریشن کا کم پیسوں میں چیز خرید کر زیادہ بل بنوانا

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-970

تاریخ اجراء:16ذو  الحجۃالحرام1444 ھ/05جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   الیکٹریشن کسی کے گھر جب کام کرنے جاتا ہے تو کسٹمر اسے بجلی کا سامان لانے کیلئے رقم دیتا ہے ، وہ الیکٹریشن اپنے جاننے والے الیکٹرک اسٹور سے سامان لے کر آتا ہے ، جس سے الیکٹریشن کو سامان سستا ملتا ہے،مثلاً:کوئی چیز اگر 120 کی عام گاہک کو ملتی ہے، تو اس الیکٹریشن کو 90 کی ملتی ہے ، اور کسٹمر کو دکھانے کیلئے بل پہ رقم 120 ہی لکھی جاتی ہے۔اگر کسٹمر اسی الیکٹرک اسٹور پر یہ چیز لینےجاتا، تو اسے 120 ہی کی ملنی تھی ، تو سوال یہ ہے کہ جو الیکٹریشن کو ڈسکاؤنٹ دیا جاتا ہے اور بل پر پوری رقم لکھی جاتی ہے، تو کیا الیکٹریشن کا اوپر والے 30 روپے (یا جو بھی پرافٹ ہے) وہ لینا جائز ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دکاندار کا کم قیمت پر چیز بیچنے کے باوجود بِل پر زیادہ قیمت لکھ دینا، ناجائز و گناہ ہے اور الیکٹریشن کا کسٹمر سے زیادہ رقم وصول کرنا بھی گناہ ہے اور اسے وہ زائد رقم حلال نہیں  بلکہ اس کے حق میں حرام ہے اور اس کے مالک کو واپس کرنا لازم ہے۔الیکٹریشن  کا خریداری کاعمل وکالت ہے اور وکیل نے جو چیز جتنے میں خریدی وہ اتنے ہی میں موکل کے حق میں خریدنا شمار ہوگی۔ اس لئے اضافی رقم رکھنا الیکٹریشن کا حلال نہیں،یہ دھوکہ وغدر ہےجو مسلمان کی شان نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم