Cosmetics Ka Karobar Karna Kaisa?

کاسمیٹکس کا کاروبار کرنا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3176

تاریخ اجراء:10ربیع الثانی1446ھ/14اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کاسمیٹکس کا سامان بیچنا کیسا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لیڈیز  کاسمیٹکس اور خواتین کے میک اپ کا سامان خریدنا بیچنا شرعاً جائز ہے، جبکہ اس میں ناپاک اشیاء کی ملاوٹ نہ ہونیز اس کے علاوہ  ممانعت کی کوئی اور وجہ نہ ہو۔

   اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے﴿وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰواؕ ترجمہ کنز الایمان: اور اللہ نے حلال کیا بیع اور حرام کیا سُود۔(پارہ3، سورۃ البقرۃ، آیت275)

   جو چیز فی نفسہ قابل انتقاع ہو ، اس کی خرید و فروخت جائز ہوتی ہے۔ چنانچہ فتاوی ہندیہ  میں ہے:”يجوز بيع كل شيء ينتفع به كذا في التتارخانيۃ“ترجمہ: ہر اس چیز کی خرید و فروخت جائز ہے، جس سے نفع اٹھایا جا سکتا ہو، اسی طرح فتاوی تتارخانیہ میں ہے۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب البیوع،ج 3،ص 114،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم