Bari Makri Aur Bichoo Ki Khareed o Frokht Ka Hukum

بڑی مکڑی و بچھو کی خرید وفروخت کا حکم

مجیب: ابومصطفی محمد کفیل رضامدنی

فتوی نمبر: Web-400

تاریخ اجراء: 23ذوالحجۃالحرام1443ھ/23 جولائی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بڑی مکڑی اور بچھو کی خریدوفروخت کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حشرات الارض مثلاًمکڑی ، بچھو وغیرہ کی خرید و فروخت کرنا جائز نہیں ۔

   بہارِ شریعت میں ہے :’’ مچھلی کے سوا پانی کے تمام جانور مینڈک ، کیکڑا وغیرہ اور حشرات الارض چوہا ، چھچھوندر ، گھونس ، چھپکلی ، گرگٹ ، گوہ ، بچھو ، چیونٹی کی بیع ناجائز ہے۔‘‘(بہار شریعت ،جلد: 2 ،صفحہ: 810،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم