Qadyaniyon Se Mail Jol Rakhne Ke Ahkam?

قادیانیوں سے میل جول  رکھنے کے احکام

مجیب:  مولانا نوید چشتی زید مجدہ

مصدق:  مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Pin:4862

تاریخ اجراء:16محرم الحرام  1438 ھ/18اکتوبر  2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قادیانیوں سے میل جول رکھنا اور ان کی غمی خوشی میں شرکت کرنا اور ان کو اپنی غمی خوشی میں شریک کرنا شرعاً کیسا ہے؟ نیز قادیانی سے بچوں کو پڑھانااور اس سے تعلیم حاصل کرنا جائز ہے یا نہیں؟

      سائل:غلام ربانی عطاری(کوٹلی ، آزاد کشمیر)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قادیانی مرزا غلام احمد کذاب کو نبی ماننے اور اس طرح کے کئی کفریہ عقائد کی وجہ سے کافر و مرتدہیں ،ان میں سے کسی شخص کے ساتھ میل جول رکھنااس کے ساتھ کھانا پینا، تعلق رکھنا، اس کی غمی خوشی میں شریک ہونا یا اس کو اپنی غمی خوشی میں شریک کرنا ناجائز و حرام ہے۔ اسی طرح ان میں سے کسی کو استاذ بنانایا بچوں کو ان سے پڑھوانا بھی نا جائز و حرام ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم