Ghair Muslim Ko Quran Parhane Ka Hukum

غیر مسلم کو قرآن پڑھانے کا حکم

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1296

تاریخ اجراء: 14رجب المرجب1445 ھ/26جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی غیر مسلم ہم کو قرآن پڑھانے کا کہے، توکیا ہم اس غیر مسلم کو قرآن مجید پڑھا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پڑھاسکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کے وسیلے سے اسے ہدایت عطا فرمائے۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ وہ طہارت حاصل کئےبغیر قرآنِ مجید کو نہ چھوئے بلکہ نہایت پاک صاف ہوکر ادب کے ساتھ قرآنِ پاک کو چھوئے۔

   فتاویٰ ملک العلماء میں ہے: ”اسے(یعنی کافرکو) قرآن مجید پڑھانا گناہ نہیں بلکہ امیدِ ثواب ہے۔ شاید اللہ تعالیٰ اسے اس کے طفیل میں ہدایت عطا فرمائے۔۔۔اگر کوئی کافر حربی یا ذمی مسلمان سے قرآن شریف یا فقہ سیکھنا چاہے تو سکھانے میں حرج نہیں شاید کہ اللہ تعالیٰ اسے ہدایت کردے لیکن بغیر غسل قرآن شریف کو ہاتھ نہ لگائے۔ “(فتاویٰ ملک العلماء ، صفحہ 310،مکتبہ نبویہ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم