Syed Sahab Ko Mulazmat Par Rakhna Kaisa ?

سیدصاحب کوملازمت پررکھنا

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1639

تاریخ اجراء: 24شوال المکرم1444 ھ/15مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا سیّد کو ہم فارم پر کام دے سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ساداتِ کرام کو ایسے کام کے لیےجاب پر رکھ سکتے ہیں ،جس میں ذلت نہ ہو، کسی ایسے کا م یا  خدمت  پر ملازم نہیں رکھ  سکتے  ، جس میں  ذلت  ہو ۔ چنانچہ فتاوٰی رضویہ میں سیدسےخدمت لینے کے متعلق سوال ہواتواس کے جواب میں امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے فرمایا:" ذلیل خدمت اس سے(سید سے) لینا جائز نہیں، نہ  ایسی خدمت پراسے ملازم رکھنا جائز۔ اور جس خدمت میں ذلت نہیں اس پر ملازم رکھ سکتا ہے۔" ( فتاویٰ رضویہ  ، جلد 22 ،  صفحہ 568 ، رضا فاؤنڈیشن ،  لاہور  )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم