Muslim Ladki Ka Air Hostess Banna

مسلمان لڑکی کا ائیر ہوسٹس بننا

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1923

تاریخ اجراء:13صفرالمظفر1445ھ/31اگست2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مسلمان لڑکی ائیر ہوسٹس بن سکتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کےلئے فی زمانہ ایئرہوسٹس کی نوکری کرنا، ناجائز وحرام ہے،کیونکہ اس میں بے پردگی، غیر محرم مردوں سے بلا وجہ شرعی اختلاط اور شرعی سفر (92کلومیٹر یا اس سے زائد مسافت) محرم يا شوہرکےبغیر کرنا پڑتا ہے اور یہ ناجائزوحرام ہے۔

   "پردے کے بارے میں سوال جواب" نامی کتاب میں ہے” سُوال:کیا ائیر ہوسٹِس کی نوکری جائز ہے؟

   جواب:فی زمانہ ائیر ہوسٹِس کی نوکَری حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے کیونکہ اِس میں بے پردَگی شَرط ہوتی ہے۔نِیز اُس کوبِغیر شوہر یا محرم کے غیر مردوں کے ساتھ سفر بھی کرنا پڑتا ہے۔"(پردے کے بارے میں سوال جواب،ص 162،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم