فتوی نمبر:WAT-3062
تاریخ اجراء: 06ربیع الاول1446 ھ/11ستمبر2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کفار کے ممالک میں کفار کو حرام فوڈ ڈیلیور کرنے کی جاب کرنا کیسا ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
واضح رہے کہ شریعت مطہرہ کی حرام کردہ اشیاء مسلمانوں کو تو درکنار، غیر مسلموں کو کھانے پینے کے لیے فراہم کرنا بھی ناجائز ہے ۔ کیونکہ صحیح قول کے مطابق کفار بھی فروعات(شرعی احکام) کے مکلّف ہیں۔ انھیں کھانے پینے کے لیے حرام اشیاء فراہم کرنا ضرور گناہ پر تعاون ہے، اور اللہ عزوجل نے گناہ پر تعاون سے منع فرمایا ہے۔ لہذاسوال میں مذکور جاب کرنا ناجائز وحرام ہے ۔
قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالی ہے:﴿ وَلَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللہَ اِنَّ اللہَ شَدِیۡدُ الْعِقَابِ ﴾ترجمہ کنز الایمان: اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو اور اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے۔ (پارہ 6،سورۃ المائدۃ،آیت 6)
حدیث پاک میں شراب سے متعلق دس افراد پر لعنت فرمائی گئی ہے، چنانچہ سنن الترمذی میں ہے”لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی الخمر عشرۃ: عاصرھا ومعتصرھا وشاربھا وحاملھا والمحمولۃ الیہ وساقیھا وبائعھا وآکل ثمنھا والمشتری لھا والمشتراۃ لہ‘‘ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کے معاملے میں دس بندوں پر لعنت فرمائی ہے، جو شراب کے لیے شیرہ نکالے،جو شیرہ نکلوائے،جو شراب پئے،جو اٹھا کر لائے،جس کے پاس لائی جائے،جو شراب پلائے،جو بیچے،جو اس کے دام کھائے،جو خریدے اور جس کے لیے خریدی جائے ۔ (سنن الترمذی،رقم الحدیث 1295،ج 3،ص 581،مطبوعہ مصر)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:’’ شراب کابنانا، بنوانا، چھونا، اٹھانا، رکھنا، رکھوانا، بیچنا، بکوانا، مول لینا، دلواناسب حرام حرام حرام ہے اور جس نوکری میں یہ کام یا شراب کی نگہداشت، اس کے داموں کا حساب کتاب کرنا ہو،سب شرعاًناجائز ہیں ۔ “ (فتاوی رضویہ، ج 23، ص 566،565، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
کفار بھی فروعات کے مکلّف ہیں،چنانچہ بدائع الصنائع میں ہے:’’حرمۃ الخمر والخنزیر ثابتۃ فی حقھم کما ھی ثابتۃ فی حق المسلمین،لانھم مخاطبون بالحرمات وھو الصحیح عند اھل الاصول “ترجمہ : شراب اور خنزیر کی حرمت غیر مسلموں کے حق میں بھی بالکل اسی طرح ثابت ہے ،جس طرح مسلمانوں کے حق میں ثابت ہے ،کیونکہ وہ بھی محرمات کے مکلف ہیں اور یہی اہلِ اصول کے نزدیک صحیح ہے ۔ ‘‘ (بدائع الصنائع،کتاب السیر،ج 7،ص 113،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:’’ صحیح یہ ہے کہ کفار بھی مکلّف با لفروع ہیں ۔ ‘‘ (فتاوی رضویہ، ج 16، ص 382، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
نر جانورسے جفتی کروانے کی اجرت لینے کاحکم
درزی کے پاس بچے ہوئے کپڑے کا حکم ؟
جو ریپرینگ کے لئےسامان دے جاتے ہیں مگرواپس لینے نہیں آتےان کا کیا کریں؟
کیا کسی چیزکے فروخت کرنے پر اجارہ کرنا درست ہے؟
ایسے چینل پرنوکری کرنا کیسا جہاں جائز و ناجائز پروگرامز آتے ہوں؟
دورانِ ڈيوٹی جو وقت نماز ميں صرف ہوتا ہے اس کی تنخواہ لينا کیسا؟
دوران اجارہ نماز میں صرف ہونے والے وقت کا اجارہ لینا کیسا؟
امام مسجد کا حج کی چھٹیوں پر کسی کو نائب بنانے اور ان دنوں کی تنخواہ لینے کا حکم