Kafiroon Ki Company Mein Accountant Ki Job Karna Kaisa?

کافروں کی کمپنی میں اکاونٹنٹ کی جاب کرنا کیسا؟

فتوی نمبر:WAT-63

تاریخ اجراء:06صفر المظفر1443ھ/14ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں  کینیڈا سے بات کر رہا ہوں ، میں یہاں ایک کافر کمپنی کے اکاؤنٹ کے شعبے میں ہوں،کمپنی  ایک مسلمان سے قرض لیتی ہے اور اسے بعد میں سود کے ساتھ قرض لوٹاتی ہے،میں نے اس کا حساب کتاب رکھنا ہوتا ہے۔ میں نے سنا تھا کہ  مسلمان کافر سے سود لے، تو جائز ہے کہ وہ سود نہیں ، بلکہ نفع  ہے، تو کیا میرا یہ نوکری کرنا،جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر وہ کمپنی ، جس میں آپ کام کر رہے ہیں، اس میں  کسی بھی مسلمان کاکوئی  شئیر شامل نہیں ،بلکہ وہ کمپنی خالصتاً کفارکی ہے ،تو  اس کمپنی کو کوئی مسلمان  قرض دے اور اس پر نفع حاصل کرے، اوراس نفع کووہ سودسمجھ کرنہ لے توجائز ہے ، پس ایسی صورت میں  آپ کا وہاں نوکری کرنا بھی جائز ہے۔البتہ اگر وہ کمپنی  مسلمانوں کو سود پر قرض دینے کا بھی کام کرتی ہے، تو آپ کا  اس کے حساب کتاب کی نوکری کرنا، جائز نہیں ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم