Insurance Company Mein Accountant Ki Job Karna Kaisa?

انشورنس کمپنی میں اکاؤنٹنٹ (Accountant) کی نوکری کرنا کیسا؟

مجیب:ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر:IEC-0120

تاریخ اجراء:19جمادی الاولی1445ھ/04دسمبر2023ء

مرکزالاقتصادالاسلامی

Islamic Economics Centre (DaruliftaAhlesunnat)

(دعوت اسلامی-دارالافتاءاہلسنت)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ انشورنس کمپنی(Insurance Company) میں اکاؤنٹنٹ(Accountant) کی نوکری (Job)  کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انشورنس کمپنی میں اکاؤنٹنٹ(Accountant) کی ملازمت  (Job) جائز نہیں۔

   مسئلےکی تفصیل کچھ یوں ہےکہ کسی مسلمان کے لئے ایسی نوکری کرنا ، جائز نہیں  جس میں اسے گناہ کے کاموں پرمعاونت(Assist) کرنی پڑےجبکہ مروجہ انشورنس کا نظام (Insurance System) کئی شرعی خرابیوں مثلاً سود، جوا(Gambling)وغیرہ پر مشتمل ہے۔

   اکاؤنٹنٹ(Accountant)کی بنیادی ذمہ داریوں(Basic Responsibilities) میں سے یہ ہوتا ہے کہ وہ کمپنی کی ٹرانزیکشنز(Transactions)  کا حساب کتاب رکھے، اسے مینج(Manage) کرے لہذا ایسی جاب کرنا کہ جس میں سود ، جوئے وغیرہ کا حساب کتاب رکھنا پڑے،جائز نہیں۔

   گناہ کے کاموں پر تعاون کرنے سےسے متعلق قرآن کریم میں ہے:’’وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَان‘‘ترجمہ کنز الایمان: اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو۔ (پاره:06،سورة المائدہ،آيت:02)

   سود لکھنے والوں کے متعلق صحیح مسلم شریف میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:’’لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه‘‘، وقال:’’هم سواء۔‘‘ یعنی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، سود کھلانے والے، سود کی تحریر لکھنے والے اور سود کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور ارشاد فرمایا کہ یہ سب برابر کے شریک ہیں۔(صحيح مسلم،جلد 3، صفحه1219،مطبوعه بيروت)

   ایسی نوکری جس میں سود کے لین دین کو لکھنا پڑتا ہے،اس کے متعلق فتاوی رضویہ شریف میں ہے:’’ملازمت اگرسود کی تحصیل وصول یا اس کا تقاضا کرنا یا اس کا حساب لکھنا ، یا کسی اور فعلِ ناجائز کی ہے تو ناجائز ہے۔(فتاوى رضويه،جلد19، صفحه522، مطبوعہ لاهور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم