درزی کے پاس بچے ہوئے کپڑے کا حکم ؟ |
مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر: Pin:4849 |
تاریخ اجراء: 22محرم الحرام 1438 ھ/24اکتوبر 2016 ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرا بھائی درزیوں کا کام کرتا ہے،گاہگ سوٹ کے حساب سے کپڑا دے کر جاتے ہیں ،اوروہ اپنی کاریگری سے کاٹ کر اس میں سے کچھ نہ کچھ کپڑا بچا لیتا ہے،اور بعض اوقات ایک ہی گھر کےکئی جوڑے ایک ہی تھان سے ہوتے ہیں ،اگر ان کو احتیاط سے کاٹا جائے توان سے زیادہ کپڑا بچ جا تا ہے جو بآسانی استعمال میں لایا جا سکتا ہےیعنی اس سے چھوٹے بچوں کا ایک آدھ سوٹ بن جاتا ہے،کیا یہ بچا ہوا کپڑا ہم اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں یا نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں ؟ (اکبر علی لودھی،نیو بہگام ،گوجر خان) |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
صورتِ مسئولہ میں آپ کا بھائی اجیرِ مشترک ہے ،اور اجیرِ مشترک کے ہاتھ میں لوگوں کی چیز امانت ہوتی ہے،لہذا سوٹ سینے کے بعدجوقابل ِانتفاع کپڑا بچ جائے ،تو وہ بھی آپ کے بھائی کے ہاتھ میں امانت ہے،اسکا حکم یہ ہے کہ مالک کو واپس کر دیا جائے ،مالک کی اجازت کے بغیر اپنے استعمال میں لانا ناجائز و حرام ہے ،ہاں !اگر مالک اسکے استعمال کی اجازت دے دےیا وہ قابل انتفاع نہیں بلکہ بالکل معمولی مقدا ر میں ہے جیسے کترن ،تو اسکے استعمال میں حرج نہیں لیکن کترن سے مراد بہت باریک کترن ہے ، یہ نہیں کہ آدھے گز کو کترن کا نام لے کررکھ لیا جائے۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |
نر جانورسے جفتی کروانے کی اجرت لینے کاحکم
جو ریپرینگ کے لئےسامان دے جاتے ہیں مگرواپس لینے نہیں آتےان کا کیا کریں؟
کیا کسی چیزکے فروخت کرنے پر اجارہ کرنا درست ہے؟
ایسے چینل پرنوکری کرنا کیسا جہاں جائز و ناجائز پروگرامز آتے ہوں؟
دورانِ ڈيوٹی جو وقت نماز ميں صرف ہوتا ہے اس کی تنخواہ لينا کیسا؟
دوران اجارہ نماز میں صرف ہونے والے وقت کا اجارہ لینا کیسا؟
امام مسجد کا حج کی چھٹیوں پر کسی کو نائب بنانے اور ان دنوں کی تنخواہ لینے کا حکم
ٹیوشن پڑھانے والے کو اس دن کا اجارہ لینا کیسا جس دن گھر والوں نے خود چھٹی کروائی ہو؟