Company Ki Taraf Se Di Jane Wali Chhutiyon Ki Tankhwa Lena Kaisa ?

کمپنی کی طرف سے دی جانے والی چھٹیوں کی تنخواہ لینا کیسا؟

مجیب: مفتی ابومحمد علی اصغر عطاری مدنی

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلے کے  بارے میں کہ میں ایک کمپنی میں کام کرتا  ہوں ، وہ کمپنی  ایک مہینے کی چھٹیاں دیتی ہے اور ان چھٹیوں کی تنخواہ بھی دیتی ہے ، کیا یہ تنخواہ لینا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سالانہ یا ماہانہ چھٹیوں کی تعداد یونہی  تنخواہ کے ساتھ یا بغیر تنخواہ کے چھٹی دینے پر  مختلف کمپنیوں میں مختلف طریقہ کار ہوتے ہیں ، بہت ساری کمپنیوں میں سالانہ ایک ماہ کی چھٹیاں بمع تنخواہ دینے کا عرف بھی ہے۔  لہٰذا اگر کسی کمپنی میں ایک سال میں ایک ماہ کی چھٹیاں بمع تنخواہ دینا رائج ہے تو وہ تنخواہ لی جاسکتی ہے ، اس میں کوئی قَباحَت نہیں۔ البتہ جب ملازم  رکھنے کا مرحلہ ہو تو چھٹیوں کی تفصیلات طے کرنا ضروری ہے اور جو جائز تفصیلات اور شرائط و ضوابط  طے ہوں انہی کے مطابق چھٹیوں کی سہولت حاصل ہوگی۔

   اعلیٰ حضرت علیہ الرَّحمہ معروف  چھٹیوں کی تنخواہ  جائز ہونے کے بارے میں لکھتے ہیں : معمولی تعطیلیں مثلاً جمعہ و عیدین و رمضان المبارک کی یا جہاں مدارس میں سہ شنبہ کی چھٹی بھی معمولی ہے ، وہاں یہ بھی اس حکم سے مستثنیٰ ہیں کہ ان ایام میں بے تسلیمِ نفس بھی مستحقِ تنخواہ ہے۔ “(فتاویٰ رضویہ ، 19 / 506)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم