Wafat Ki Iddat Kis Waqt Se Shuru Hogi

وفات کی عدت کس وقت سے شروع ہوگی؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-602

تاریخ اجراء: 29رجب المرجب  1443ھ/03مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر شوہر کسی دوسرے ملک میں فوت ہو گیا،اوراس کی ڈیڈباڈی وطن آنے میں تاخیرہوتی ہے  تو بیوی پر عدت کس وقت سے لازم ہو گی، شوہر کے انتقال کے وقت سے یاشوہر کی تدفین کے وقت سے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ میں جس وقت شوہر کا انتقال ہوا، اسی وقت سے زوجہ کی عدت شروع ہو جائے گی اوراس پر عدت کے تمام احکام اور پابندیاں لازم ہو جائیں گی۔کیونکہ عدت کاتعلق وفات سے ہے تووقت وفات سے ہی شروع ہوگی ۔

      فتاوی رضویہ میں ہے " حاملہ کی عدت وضع حمل ہے مطلقہ ہو یا بیوہ، اور غیر حاملہ بیوہ کی عدت اگر خاوند کسی مہینے کی پہلی شب یا پہلی تاریخ میں مرا اگرچہ عصر کے وقت، چار مہینے دس دن ہیں یعنی چار ہلال اور ہوکر اس پانچویں ہلال پر وقت وفات شوہر کے اعتبار سے دس دن کامل اور گزرجائیں اورپہلی تاریخ کے سوا اور کسی تاریخ میں مرا تو ایک سوتیس (130)دن کامل لئے جائیں" (فتاوی رضویہ،ج13،ص294،295،رضا فاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم