Shohar Ke 2 Ghar Hon To Biwi Iddat Kis Ghar Mein Guzare?

 

شوہر کے دو گھر ہوں تو بیوی عدت کس گھر میں  گزارے گی ؟

مجیب:مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3052

تاریخ اجراء: 05ربیع الاول1446 ھ/10ستمبر2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص کے دو گھر ہیں، ایک میں وہ خود رہتا ہو اور  دوسرے میں عورت اپنے بچوں کے ساتھ رہتی ہو تو  مرد کے فوت ہونے کے بعد عورت کس گھر میں عدت گزارے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں عورت اس گھر میں عدت مکمل کرے گی ،جس میں اس کے  شوہر نے اس کو رکھا ہوا تھا ،نہ کہ اس گھر میں جہاں اس کا شوہر رہتا تھا۔

   چنانچہ صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا کہ عورت اپنے شوہرکو علاج کے لئے اپنے باپ کے گھر  لائی ،پھر وہیں شوہر کا انتقال ہوگیا ،تو ایسی صورت میں  عورت  اپنے باپ کے گھر عدت پوری کرے گی یا اپنے شوہر کے گھر(ملخصاً)؟

   اس کے جواب میں آپ علیہ الرحمۃ نے  فرمایا:" عدت اس مکان میں واجب ہے جو بوقت وفات اس کی جائے سکونت ہے ،لہذا اگر وہاں جانا محض عارضی ہو تو شوہر کے مکان پر واپس آکر عدت گزارے اور اگر کچھ دنوں کے لئے وہیں سکونت کرلی ہےتو وہیں عدت گزارے ۔"(فتاوی امجدیہ ،ج 1،حصہ 2،ص 291 ،مکتبہ رضویہ ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم