Iddat Mein Phone Pe Baat Karna

عدت میں فون پہ بات کرنا

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2244

تاریخ اجراء:27جمادی الاول1445ھ/12دسمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت عدت میں فون پہ بات کر سکتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اولاً یہ شرعی مسئلہ ذہن نشین رہے کہ عورت کا عدت سے پہلے جن لوگوں سے پردہ فرض تھا ،دورانِ عدت بھی انہی لوگوں سے پردہ کرنا فرض ہے اورجن لوگوں سےپردہ کرنا عورت پر عدت سے پہلے فرض نہیں تھا ، دورانِ عدت بھی ان لوگوں سے پردہ کرنافرض نہیں ہوتا۔  اسی طرح  جس سے ،جن شرائط کے ساتھ عدت کے بغیربات کرنے کی اجازت ہوتی ہے ،اسی سے انہی شرائط کے ساتھ عدت میں بات کرنے کی اجازت ہوتی ہے ،جس میں فون وغیرفون کاکوئی فرق نہیں ۔

   لہذا پوچھی گئی صورت کا جواب یہ ہےکہ جو لوگ عورت کے محارم میں شامل ہیں،شرعاً ان سے عورت عدت کے دوران فون پر بات کر سکتی ہے اور نامحرم سے بھی بضرورت کرسکتی ہے، جب کہ شرعی قیودات کے ساتھ کرے یعنی آواز لَوچ دار ونرم اور انداز بے تَکَلُّفا نہ  نہ ہواورصرف ضرورت کی بات کرے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم