Iddat Mein Dark Brown Khizab Istemal Karna Kaisa ?

عدت میں سیاہی مائل خضاب استعمال کرنا کیسا ؟

مجیب: ابو محمد محمدسرفراز اخترعطاری  

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت عدتِ  وفات میں ڈارک براؤن کلر جو سیاہ محسوس ہو ، لگا سکتی ہے  یا نہیں  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سیاہ  خضاب ، جہاد کے علاوہ مطلقا ً ، ناجائز و حرام ہے اورسیاہ کے تمام افراد سیا ہی میں برابر نہیں ہوتے ، کچھ میں سیاہی کا وصف شدید ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان میں کسی دوسرے کلر کا شبہہ تک نہیں ہوتا ، جبکہ بعض سیاہ کلر دوسرے کلر کی طرف مائل ہوتے ہیں جیسا کہ مہندی میں نیل کے پتے زیادہ مقدار میں شامل کرکے خضاب کیا جائے تو بال سیاہ ہوجاتے ہیں مگر اس کی سیاہی ، نیلے کلر کی طرف مائل ہوتی ہے۔یہ بھی سیاہ کلر ہے اور اس کا لگانا بھی حرام ہے۔اس تفصیل کے مطابق ڈارک براؤن  کلر ، جس کو لگانے سے بال سیاہ معلوم ہوتے  ہوں وہ بھی سیاہ کے حکم  میں ہے اور اس کا لگانا بھی ناجائز وحرام ہے ، صرف نام براؤن ہونے سے وہ جائز نہیں ہو جائے گا ۔پھر یہاں تو عدت میں لگانے کا سوال کیا جا رہا ہے ، یہ اور زیادہ شنیع و قبیح ہے کہ عدت وفات اور طلاق بائن و مغلظہ کی عدت میں عورت کو  بناؤ سنگار ناجائز و ممنوع ہے ، اور خضاب بھی بناؤ سنگار کی قبیل سے ہے ، یہ چاہے کالے کے علاوہ  کسی اور کلر کا ہو ، عدت میں ممنوع و ناجائز ہے ، چہ جائیکہ کہ کالا کلر   وہ اورزیادہ  شنیع و ممنوع ہے ، لہٰذا عدت و غیر عدت میں سیاہ کلر لگانے سے بچنا ضروری ہے۔

   یاد رہے یہاں عدت کی وجہ سے سیاہ کے علاوہ دیگر کلر بھی ممنوع قرار دیئے گئے ، ورنہ سیاہ کے علاوہ دوسرے کلر کا خضاب لگانے کی مردوں کو مطلقاً اور عورتوں کو  عدت کے علاوہ اجازت ہے ، اس میں حرج نہیں اور یہ  بھی دو طرح کے ہوتے ہیں ، بعض وہ کلر کہ جن میں سیاہی کا شبہہ تک نہیں ہوتا اور بعض وہ ہوتے ہیں کہ جو سیاہی کی طرف مائل ہوتے ہیں جیسا کہ علماء نے مہندی میں کتم  (یہ ایک مخصوص جڑی بوٹی کا نام ہے) کے پتے شامل کرنے کے متعلق فرمایا کہ اس سے سرخی میں پختگی آجاتی ہے اور سرخ کلر کا قاعدہ ہے کہ گہرا ہو تو سیاہی مائل ہوجاتا ہے۔ یہاں بھی اس میلان کا اعتبار نہیں اور اس  کا لگانا جائز ہے بلکہ مہندی میں کتم  کے پتے شامل کرکے لگانا کہ جس سے گہرا سرخ کلر حاصل ہو ، تنہا مہندی سے بہتر ہے اور سب سے بہتر خضاب ، زرد کلر کا ہے جیسا کہ احادیثِ طیبہ میں اس کی ترغیب ارشاد ہوئی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم