Iddat Ke Doran Vote Cast Karna

عدت کے دوران ووٹ کاسٹ کرنا

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2486

تاریخ اجراء: 03شعبان المعظم1445 ھ/14فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت  عدت کے دوران، اپنا ووٹ کاسٹ کرنے جاسکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کو عدت کے دوران ،بغیر ضرورتِ شرعیہ گھر سے نکلنا،ناجائز وحرام ہے۔ ووٹ کاسٹ کرنا کوئی شرعی   ضرورت نہیں کہ اُس کیلئے عورت کو عدت کے دوران  گھر سے نکلنے کی اجازت ہو،لہٰذا عورت  کو عدت کے دوران،  ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے جانے کی  ہرگز اجازت  نہیں ،اگر جائے گی  تو شرعاً  گنہگار ہوگی ۔

   اللہ تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: ( لَا تُخْرِجُوۡہُنَّ مِنۡۢ بُیُوۡتِہِنَّ وَ لَا یَخْرُجْنَ )ترجمہ کنز العرفان:تم عورتوں کو (ان کی عدت میں) ان کے گھروں سے نہ نکالواورنہ وہ خود نکلیں۔(القرآن الکریم،پارہ28، سورة الطلاق،آیت:1   )

   رد المحتار علی الدر المختار میں ہے: لا تخرج المعتدة عن طلاق، أو موت إلا لضرورة ترجمہ: طلاق کی عدت یا شوہر کی وفات کی عدت گزارنے والی عورت  ،سوائے (کسی شرعی) ضرورت کے،گھرسے نہیں نکلے گی۔( ردالمحتار علی الدر المختار، جلد5، کتاب الطلاق،فصل فی الحداد،صفحہ229، مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم