مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-262
تاریخ اجراء:16ربیع الآخر 1443ھ/22نومبر 2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک عورت عدت وفات میں ہے،اور اس کی بیٹی کے ہاں بچے کی ولادت کا سلسلہ ہے ،تو
کیا وہ بیٹی کی محبت میں
اس کے گھر جاکر رسموں وغیرہ
میں شریک ہوسکتی ہے یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
صورت مذکورہ میں عورت دوران عدت اپنی
بیٹی کے گھر نہیں جاسکتی کیونکہ شرعی قوانین کی رو سےجو عورت
عدت میں ہو،اس کا بغیر
ضرورت شرعیہ گھر سے نکلنا حرام ہے۔ مذکورہ صورت میں
بیٹی کے گھر جانا ضرورت شرعیہ نہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
جس کو ماہواری نہ آتی ہو اس کی عدت کیا ہوگی؟
جب طلاق کاخط ملا تب عدت شروع ہوگی یا جب طلاق دی تب سے؟
حاملہ کی عدت کب تک ہوگی ؟
بیوہ کی عِدّت اورغیر شرعی وصیت پر عمل کرنا کیسا؟
طلاق یافتہ ،اوربیوہ عورت کی عدت کتنی ہے؟
کیا حاملہ عورت کی عدت کا نفقہ بھی شوہر پر لازم ہے؟
عدتِ وفات کی مدت اور اس میں پردے کا حکم
وفات کی عدت کے احکام