Aurat Ka Iddat Mein Naye Kapre Pehenna Kaisa ?

عورت کا عدت میں نئے کپڑے پہننا کیسا ؟

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہندہ خلع کی عدت میں ہے ، دورانِ عدت اس نے زینت کے طور پر نیا لباس پہنا۔دریافت طلب یہ امر ہے کہ کیا ہندہ عدت میں نیا لباس پہننے کی وجہ سے گنہگار ہوئی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خلع سے طلاق بائن واقع ہوتی ہے اور طلاق بائن کی عدت میں عورت کے لئے زینت اختیار کرنا ناجائز ہے خواہ خوشبو کے ذریعے زینت اختیارکرے یا نیا کپڑا پہننے کے ذریعے یا اس کے علاوہ کسی اور طریقے سے۔ لہٰذا دریافت کی گئی صورت میں جب ہندہ نے خلع کی عدت میں ایسا نیا کپڑا پہناہے جس کا پہننا شرعاً یا عرفاً زینت سمجھا جاتا ہے تو ہندہ ناجائز فعل کی مرتکب ہونے کی وجہ سے بلاشبہ گنہگار ہوئی ، اس پر توبہ لازم ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم