Na Baligha Beti Ki Milk Mein Mojood Sona Bari Beti Ko Dena

نابالغہ بیٹی کی مِلک میں موجود سونا بڑی بیٹی کو دلوانا

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جولائی 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک نابالغہ بچی کی مِلک میں کچھ سونا ہے ، اس کی والدہ چاہتی ہے کہ یہ سونا اپنی بڑی لڑکی کو اس کی شادی میں دے دے اور بعد میں اسی وزن کا سونا بنوا کر نابالغہ بیٹی کو واپس دے ، کیا وہ اس طرح کر سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیان کی گئی صورت میں نابالغہ بچی کا سونا دوسری بیٹی کو دینا ماں کے لیے جائز نہیں اگر چہ ماں کایہ ارادہ ہو کہ بعد میں اتنا سونا نابالغہ بیٹی کو واپس لوٹا دے گی کیونکہ ماں کو اس طرح نابالغہ بچی کے مال میں تصرف کرنے کی اجازت نہیں ہے حقيقت ميں یہ صورت ماں کی طرف سے بچی کا مال قرض لینے کی ہے اور حکم شرعی یہ ہے کہ نابالغ بچہ اپنا مال کسی کو قرض نہیں دے سکتااور نہ ہی کوئی اس سے قرض لے سکتا ہےکہ قرض دینے میں بچے کا فی الحال محض نقصان ہے اور جس کام میں بچے کو محض نقصان ہو ، وہ کام اس کا ولی بھی نہیں کر سکتا ، تو ماں کو بدرجہ اولیٰ اجازت نہیں ہے ، البتہ باپ مخصوص صورت میں بچے کے مال میں قرض کے طور پر تصرف کرسکتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم