Joint Family Mein Biwi Ko Alag Kamra Diya To Kitchen Bhi Dena Hoga Ya Nahi ?

جوائنٹ فیملی میں بیوی کو الگ کمرہ دیا تو کچن بھی دینا ہوگا یا نہیں؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1479

تاریخ اجراء: 10شعبان المعظم1445 ھ/21فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت کو ایک گھر میں separationدینے میں کیا کچن شامل ہے اس میں؟ یعنی جوائنٹ فیملی میں سپریشن دینے میں کیا کچن بھی سپریشن میں شامل ہوگا جبکہ عورت بھی اس کا مطالبہ کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کے متعلق صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں:’’ عورت اگر تنہا مکان چاہتی ہے یعنی اپنی سَوت یا شوہر کے متعلقین کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی تو اگر مکان میں کوئی ایسا دالان اُس کو دے دے جس میں دروازہ ہواور بند کرسکتی ہو تو وہ دے سکتا ہے دوسرا مکان طلب کرنے کا اُس کو اختیار نہیں بشرطیکہ شوہر کے رشتہ دار عورت کو تکلیف نہ پہنچاتے ہوں۔ رہا یہ امر کہ پاخانہ، غسل خانہ، باورچی خانہ بھی علیحدہ ہوناچاہيے، اس میں تفصیل ہے اگر شوہر مالدار ہو تو ایسا مکان دے جس میں یہ ضروریات ہوں اور غریبوں میں خالی ایک کمرہ دے دینا کافی ہے، اگرچہ غسل خانہ وغیرہ مشترک ہو۔‘‘(بھار شریعت،جلد02،صفحہ271، 272، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم