Biwi Ka Ilaj Karwana Kis Ki Zimedari Hai ?

بیوی کا علاج کرواناکس کی ذمہ داری ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2545

تاریخ اجراء: 27شعبان المعظم1445 ھ/09مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیوی کا علاج کروانا شوہر پر لازم ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوی کا علاج کروانا اخلاقا شوہر کی ذمہ داری ہے،لہٰذا شوہر کو خوش اسلوبی سے یہ ذمہ داری قبول  کرنی چاہئے،ہاں  شرعی اعتبار سے یہ  شوہر پر لازم نہیں لیکن ایک خوشحال ازدواجی زندگی حسن معاشرت کی بنیاد پر قائم ہوتی ہے،اگر صرف فرائض  کی ادائیگی پر اکتفا کیا جائے،تو ایک خوشحال ازدواجی زندگی قائم نہیں رہ سکتی ،حسن معاشرت کے طور پر ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھنا بہت  ضروری ہے، بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو کہ شرعا بیوی پر بھی لازم نہیں ہوتیں لیکن شوہر کی ان ضروریات کو حسن معاشرت  کے طور بیوی پورا کررہی ہوتی ہےلہٰذا شوہر او ر بیوی دونوں کو ہی ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہئے اور اسے خوش دلی سے سر انجام دینا چاہئے۔

   بہار شریعت میں ہے” عورت بیمار ہو تو اُس کی دوا کی قیمت اور طبیب کی فیس شوہر پر واجب نہیں۔“(بہار شریعت، ج02،حصہ 8،ص266،مکتبۃ المدینۃ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم