برتھ ڈے پرایک دوسرے کو تحفے دینے کا شرعی حکم

مجیب:مولانا حسان مدنی زید مجدہ

فتوی نمبر: 01

تاریخ اجراء:01ربیع الاخر1441ھ/17نومبر2020ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ برتھ ڈے پر جو تحائف دیئے جاتے ہیں کیا ان کا لینا دینا شرعا جائز ہے ؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ایک دوسرے کو تحفہ دینا فی نفسہ جائز کام ہے اس کی ترغیب بھی موجود ہے ۔ البتہ شرعی حدود کی پابندی ضروری ہوتی ہے، کیونکہ بعض اوقات تحفہ رشوت کی صورت اختیار کرجاتا ہے یا کسی اور خرابی کا  ذریعہ بن جاتا ہے ۔ لہذااگر اس میں اور کوئی غیر شرعی  بات نہیں  ، جیسے تحفہ دینے اور لینے والے آپس میں غیر محرم نہ ہوں، جو چیز دی جارہی ہو اس میں بھی شرعی قباحت نہ ہو ، بطور رشوت نہ دی جارہی ہو تو تحفہ دینے لینے میں شرعا کوئی حرج نہیں ۔ 

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم