kiya Zayed ( Ungli Numa ) Lataktay Gosht Ko Haath Se Juda Kar Saktay Hain ?

کیا زائد (انگلی نما) لٹکتے گوشت کو ہاتھ سے جدا کرسکتے ہیں؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin:5076

تاریخ اجراء:29جمادی الثانی 1438ھ/29 مارچ 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا ایک چھوٹا بھائی ہے،جس کی عمر تقریبا سات سال ہے ،اس کے دائیں ہاتھ کی چھنگلیا کے ساتھ پیدائشی طورپرانگلی نماگوشت لٹکا ہوا ہے ،جس کے اندر ہڈی نہیں ،اور اس کی وجہ سے اسے لکھنے میں کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،گھر کے افراد نے یہ مشورہ کیا کہ اس کو جدا کروا دیا جائے ،اس حوالے سے چند ڈاکٹر وں سے بات چیت کی تو ان سب کایہی کہنا ہے کہ آپریشن کے ذریعے اس زائد (انگلی نما)گوشت کوبا آسانی جدا کیا جا سکتا ہے ، مذکورہ تفصیل کے بعد یہ ارشاد فرمائیں کہ شرعی طور پر اس زائد گوشت کو جدا کرنا کیسا؟

سائل:محمد سلطان عطاری(ضلع ہری)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     دریافت کی گئی صورت میں اگر اس زائد( انگلی نما)لٹکے ہوئے گوشت کو جدا کرنے میں ہلاکت کا خوف نہ ہوجو بظاہر یہاں لگتا نہیں تو اسے جدا کروایا جا سکتا ہے ،اور یہ مثلہ یعنی اللہ تبارک وتعالی کی تخلیق میں تبدیلی یا اس کو بگاڑنے کے حکم میں بھی داخل نہیں بلکہ یہ جسم سے ایک بد گوشت کو جدا کرنا ہے جس میں شرعاًحرج نہیں ،البتہ جدا کر وانے کے بعد اسے دفن کر دیا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم