Na Qabil e Istemal Kapron Ko Jalane Ka Hukum

ناقابلِ استعمال کپڑوں کو جلا نے کاحکم

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3131

تاریخ اجراء:21ربیع الثانی1446ھ/25اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا استعمال شدہ کپڑےجبکہ وہ قابل استعمال نہ ہوں تو انہیں جلایا جاسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ایسے کپڑے جو پہننے کے قابل تو نہ ہوں لیکن دیگر کسی اور کام میں استعمال ہوسکتے ہوں توانہیں جلا کر ضائع کر دینا  اسراف ، ناجائز و حرام ہے لیکن اگر کسی بھی  کام میں استعمال کے قابل نہ رہیں تو جلانے میں حرج نہیں۔

    قرآن پاک میں ارشاد خداوندی ہے﴿ وَ لَا تُسْرِفُوْا ۚ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ﴾ترجمہ کنز الایمان:اور حد سے نہ بڑھو بے شک حد سے بڑھنے والے اسے پسند نہیں۔(پارہ8،سورہ اعراف،آیت31)

    بخاری شریف میں حدیث مبارکہ ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”إن الله كره لكم ثلاثا: قيل وقال، وإضاعة المال، وكثرة السؤال“ترجمہ: اللہ پاک تمہارے لئے تین باتوں کو ناپسند فرماتا ہے : قِیل و قَال ، مال ضائع کرنااور کثرت سے سوال کرنا۔(صحیح بخاری،جلد2،صفحہ124،حدیث نمبر1477،دار طوق النجاۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم