Shohar Ka Apni Biwi Ko Khoon Dena

شوہر کااپنی بیوی کو خون دینا

مجیب:ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1155

تاریخ اجراء:15ربیع الاول1444ھ/12اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا شوہر اپنی بیوی کو خون دے سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعی ضرورت ہو تو شوہر کا اپنی بیوی کو خون دینا بلاشبہ جائز ہے۔

   نوٹ: میاں بیوی کےآپس میں ایک دوسرے کو خون دینے کے متعلق بعض لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ خون دینے سے  میاں بیوی کے درمیان حرمت کا رشتہ قائم ہوجاتا ہے، تو یاد رہے یہ خیال شرعاً درست نہیں ہے، بلکہ درست مسئلہ یہ ہے کہ جس طرح انسان بیوی کے علاوہ کسی اور کو ضرورتِ شرعی کے وقت خون دے سکتا ہے، یونہی بیوی کو بھی دے سکتا ہے اور اس کی وجہ سے ان میں کسی قسم کی حرمت ثابت نہیں ہوتی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم