WC Ya Commode Ka Rukh Qible Ki Janib Ho To in Par Beth Kar Peshab Karna Gunah Hai Ya Sirf Be Adabi Hai ?

ڈبلیو سی یا کموڈ کا رُخ قبلے کی جانب ہو ، تو ان پر بیٹھ کر پیشاب کرنا گناہ ہے یا صرف بے ادبی ہے؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Nor-9459

تاریخ اجراء:26محرم الحرام1440 ھ/06اکتوبر2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ بعض W.C یا کموڈ کا رخ قبلے کی جانب ہوتا ہے ان میں بیٹھ کر پاخانہ یا پیشاب کرنا گناہ ہےیا صرف ادب کے خلاف ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پاخانہ یا پیشاب کے وقت قبلے کی جانب منہ کرنا یا پیٹھ کرنا ناجائز و گناہ ہے۔

    چنانچہ صحیح بخاری شریف میں حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا:” اذا اتی احدکم الغائط فلا یستقبل القبلۃ ولا یولھا ظھرہ “یعنی:جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں آئے تو قبلہ کو نہ منہ کرے اور نہ پیٹھ کرے۔“

(صحیح البخاری ،ص26،ج01،مطبوعہ کراچی)

    شارح بخاری حضرت علامہ مولانا مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ مذکورہ حدیث کی شرح بیان کرتے ہوئے  لکھتے ہیں:”احناف کا مسلک یہ ہے کہ قضاء حاجت کے وقت قبلہ کی جانب منھ یاپیٹھ کرنا جائز نہیں خواہ گھر کے اندر ہو یا میدان میں۔“

(نزھۃ القاری ،ص519 ،ج 01،فرید بک سٹال لاہور)

    در مختار  میں ہے :کرہ تحریمااستقبال قبلۃ واستدبارھا لاجل بول او غائط“یعنی:پیشاب اور پاخانہ کے لئےقبلے کی طرف رخ کرنا یا اس کی طرف پیٹھ کرنا مکروہ تحریمی ہے۔

(درمختارمع رد المحتار، ،ص608،ج 01،مطبوعہ کوئٹہ)

    امام اہلسنت مجدّد دین وملت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃالرحمٰن  سے سوال ہواکہ”کیا استقبال و استدبار قبلہ بوقت پیشاب پائخانہ جائز ہے؟“ آپ علیہ الرحمۃ نے جواب ارشاد فرمایا:” پاخانہ پیشاب کے وقت قبلہ معظمہ کا استقبال واستدبار دونوں ناجائز ہیں۔“

(فتاوی رضویہ،ص 608، ج 04،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاهور)

    صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃاللہ تعالی علیہ”بہار شریعت “میں لکھتے ہیں:”پا خانہ یا پیشاب پھرتے (کرتے)وقت یا طہارت کرنےمیں نہ قبلہ کی طرف مونھ ہو نہ پیٹھ اور یہ حکم عام ہےچاہے مکان کے اندر ہو یا میدان میں اور اگر بھول کر قبلہ کی طرف مونھ یا پشت کر کے بیٹھ گیا تو یاد آتےہی فوراً رخ بدل دےاس میں امید ہے کہ فوراً اس کے لیےمغفرت فرما دی جائے۔“

(بہارشریعت ،ص408،ج01 ، مطبوعہ مکتبة  المدینۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم