Waldain Darhi Rakhne Ki Ijazat Na Den To

والدین داڑھی رکھنے کی اجازت نہ دیں تو اولاد کے لیے کیا حکم ہے؟

مجیب: مفتی ابو محمد  علی اصغر عطاری

فتوی نمبر: Nor-12084

تاریخ اجراء: 03رمضان المبارک1443 ھ/05اپریل 2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کے والدین اسے  داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں دے رہے، ایسے میں اگر زید داڑھی رکھ لیتا ہے تو اسے اپنے والدین کی ناراضی کا قوی اندیشہ ہے۔

   آپ سے  معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں زید کے لیے داڑھی رکھنے کا کیا حکم ہے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائل: فیضان طارق 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حکمِ شرع کو سب پر مقدم رکھنا ضروری ہے اور مرد کے لئے حکمِ شرع یہی ہے کہ وہ پوری ایک مٹھی داڑھی رکھے ، جبکہ والدین کا داڑھی رکھنے سے روکنا شرعاً ناجائز و  گناہ ہے اور جو حکم شرعاً ناجائز ہو اس میں کسی کی بھی پیروی جائز نہیں، خواہ وہ والدین ہی کیوں نہ ہوں۔

   لہذا پوچھی گئی صورت میں زید پر لازم ہے کہ پوری ایک مٹھی داڑھی رکھے اور حکمتِ عملی سے والدین کو اس شرعی مسئلے سے آگاہ کردے اوراس معاملے میں  والدین کی ناراضی کو ہرگز خاطر میں نہ لائے، ورنہ  زید کا والدین کے کہنے پر داڑھی نہ رکھنا سخت ناجائز و حرام کام  ہوگا۔

   خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔ جیساکہ صحیح بخاری شریف کی حدیثِ مبارک ہے:”عن علی  رضي الله عنه ان النبی صلیٰ اللہ علیہ و اٰلہ و سلم قال لا طاعۃ فی معصیۃ اللہ انما الطاعۃ فی المعروف“یعنی حضرتِ علی  رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ عزوجل کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں، بلکہ مخلوق کی اطاعت تو فقط بھلائی والوں کے کاموں میں ہی جائز ہے۔ (صحیح البخاری ،ج 02، ص1078-1077،مطبوعہ کراچی، ملخصاً )

   صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرتِ علامہ مولانا مفتی محمد امجد  علی اعظمی علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:”جس کام کو شرع مطہر نے ناجائز قرار دیا ہے اس میں مخلوق کی اطاعت نہیں کہ یہ حقِ شرع ہے اور مخلوق کی اطاعت میں احکامِ شرع کی نافرمانی نہیں کی جاسکتی کہ معصیت میں کسی کی طاعت نہیں ہے۔ حدیث میں ہے لا طاعۃ للمخلوق فی معصیۃ الخالق۔“ (فتاوٰی امجدیہ، ج04، ص 198، مکتبہ رضویہ کراچی، ملخصاً)

   مفتی وقار الدین علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:”کسی کے کہنے پر یا شادی کے لیے داڑھی کا منڈوانا حرام ہے۔(وقار الفتاوٰی،ج 01،ص 148، مطبوعہ بزم وقار الدین)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم