Visa Lagwane Ke Paise De Kar Age Bharwana Kaisa?

ویزہ لگوانے کے لیے پیسے دے کرعمربڑھواناکیسا؟

فتوی نمبر:WAT-148

تاریخ اجراء:05ربیع الاول 1443ھ/12اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا بھتیجا پاکستان میں ہے۔اس کا ویزہ لگوانے کے لیے عمر بڑھوانی ہے ۔اس کے لیے ادارے والے پیسے مانگتے ہیں ۔کیا ان کو پیسے دینا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جب آپ کے بھتیجے کی عمر کم ہے اور ویزہ لگوانے کے لیے آپ اس کی عمر بڑھوا رہے ہیں، تو یہ سراسر دھوکہ اورجھوٹ  ہے،اوریہ دونوں کام حرام ،گناہ اورجہنم میں لے جانے والے ہیں ۔اور یہ کام کروانے کے لیے پیسے دینا   رشوت  ہے،جوسخت ناجائزوحرام کام ہے ،حدیث پاک میں ہے "رشوت دینے والااوررشوت لینے والادونوں جہنم میں ہیں"۔لہذاآپ پرلازم ہے کہ دنیابہتربنانے کے لیے اپنی آخرت داوپرنہ لگائیں ،اللہ تبارک وتعالی سے ڈرتے ہوئے  ایسے ناجائزوحرام کاموں سے اپنے آپ کوبچائیں ،رزق دینے والی ذات اللہ تبارک وتعالی کی ہے ،جھوٹ وغیرہ ناجائزکام کرکے دوسرے ملک پہنچ بھی گئے تواس کی نحوست کاروباروغیرہ میں آسکتی ہے ،اپنے ملک میں رہ کرحلال طریقے سے کمائیں توپختہ امیدہے کہ اللہ تبارک وتعالی ،گناہ کے کام چھوڑنے کے باعث  اسی میں عظیم برکت عطافردےگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : visa paise age Rishwat