Visa Kisi Aur Kaam Ka Aur Kaam Koi Aur Karna

ویزا کسی اور کام کا اور کام کوئی اور کرنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر:WAT-1652

تاریخ اجراء: 27شوال المکرم1444 ھ/18مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں پاکستان سے سعودی عرب، گھر کے ڈرائیور والے ویزے پر آیا ہوں اور ایک سعودی  شخص سے ہمارا یہ معاہدہ ہوا ہے کہ میں  وہاں پر ڈرائیوری والا کام نہیں کروں گا بلکہ اس کے علاوہ کوئی اور کام کروں گااور اسے اس کے بدلے میں ہر مہینے 400 ریال دوں گا ،یہاں اس طرح بہت سے لوگ کام کر رہے ہیں ،ایسا کرنا ہے تو غیر قانونی لیکن اولاً تو پولیس پکڑتی نہیں، اگر پکڑلے تو کفیل آکر چھڑا لیتا ہے یا پھر 10،15 دن جیل میں رکھنے کے بعد پاکستان واپس بھیج دیتے ہیں،میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح ویزہ لے کر  کوئی اور کام کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دریافت کی گئی صورت میں جس کام کا ویزہ ہو، اس پر وہی کام  کر سکتے ہیں،اس کے علاوہ جس کام کی اس ویزے پر قانوناً اجازت نہ ہو، وہ کام کرنے کی شرعا بھی اجازت نہیں ہوگی ۔کیونکہ ایسا ملکی قانون ، جو خلاف شریعت نہ ہو اور اس کی خلاف ورزی میں ذلت وغیرہ کا سامناکرناپڑے تو ،ایسے قانون پرشرعاً بھی عمل واجب ہوتا ہے۔اوراس مقصدکے لیے پیسے دینابھی جائزنہیں   کہ  یہ اپناکام بنانے کے لیے پیسے دیناہے ،جوکہ ر شوت ہے اوررشوت ناجائزوحرام اورجہنم میں لے جانے والاکام ہے۔

   ذلت ورسوائی والے کام سے بچنا ضروری ہے ۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”لا ینبغی للمؤمن أن یذل نفسہ“ترجمہ:مومن کو جائز نہیں کہ خود کو ذلت ورسوائی میں مبتلاکرے ۔(جامع الترمذی،ج02، ص498،مطبوعہ: لاهور)

   رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”من اعطی الذلۃ من نفسہ طائعاً غیر مکرہ فلیس منا “ترجمہ:جو شخص بغیر مجبوری اپنے آپ کو ذلت پر پیش کرے ، وہ ہم میں سے نہیں۔(الترغیب و الترھیب، ج2، ص244،مطبوعہ دار الفکر بیروت)

   سیدی اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں :” کسی ایسے امر کاارتکا ب جو قانوناً،ناجائز ہواور جرم کی حد تک پہنچے شرعابھی ناجائز ہوگا کہ ایسی بات کے لئے جر م قانونی کامرتکب ہوکر اپنے آپ کوسزااور ذلت کے لئے پیش کرناشرعابھی روانہیں و قد جاء الحدیث عنہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ینھی المومن ان یذل نفسہ۔(تحقیق نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے حدیث آئی ہے کہ آپ   علیہ الصلوۃ والسلام مومن کو اپنے آپ کو ذلت میں ڈالنے سے منع فرماتے ہیں ۔)“(ملخص ازفتاوی رضویہ ،ج20،ص192،رضافاؤنڈیشن،لاهور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم