Tambe Aur Peetal Ke Bartan Mein Khana Khana Ya Pani Pena Kaisa?

تانبے اور پیتل کے برتن میں کھانا کھانا یا پانی پینا کیسا؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1212

تاریخ اجراء:02ربیع الثانی1444ھ/29اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   تانبے اور پیتل کے برتن میں کھانا کھانا یا پانی پینا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سونے چاندی کے علاوہ دیگر برتنوں میں کھانا کھانا اور پانی پینا جائز ہے، مگر تانبے اور پیتل کے برتنوں کو قلعی کے بغیر استعمال کرنا مکروہ ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں زنگ موجود ہوتا ہے، اور زنگ کھانے میں شامل ہونے سے کھانا مضر ہو جاتا ہے، جبکہ قلعی سے زنگ دور ہو جاتا ہے، لہذا قلعی کر لینے کے بعد اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔

   درمختارمیں ہے "ویکرہ الاکل فی نحاس اوصفر"ترجمہ:تانبے یاپیتل کے برتن میں کھانامکروہ ہے ۔

   اس کے تحت ردالمحتارمیں ہے "ثم قیدالنحاس بالغیرالمطلی بالرصاص ۔۔۔لانہ یدخل الصدا فی الطعام فیورث ضررا عظیماوامابعدہ فلا۔"ترجمہ: پھر تانبے کو مقید کیا اس کے ساتھ کہ سیسہ کے ساتھ قلعی کیا ہوا نہ ہو، کیونکہ کھانے میں زنگ داخل ہو جاتا ہے جو کہ بڑے نقصان کا موجب ہے اور طلی ہونے کے بعد نہیں۔(ردالمحتارمع الدرالمختار،کتاب الحظروالاباحۃ،ج09،ص566،دارالمعرفۃ،بیروت)

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی ارشاد فرماتے ہیں :”سونے چاندی کے سوا ہر قسم کے برتن کا استعمال جائز ہے، مثلاً تانبے، پیتل، سیسہ، بلور وغیرہا۔ مگر مٹی کے برتنوں کا استعمال سب سے بہتر کہ حدیث میں ہے کہ "جس نے اپنے گھر کے برتن مٹی کے بنوائے، فرشتے اُس کی زیارت کو آئیں گے۔" تانبے اور پیتل کے برتنوں پر قلعی ہونی چاہیے، بغیر قلعی ان کے برتن استعمال کرنا مکروہ ہے۔"(بہارشریعت، جلد 3، صفحہ 396، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم